گوہاٹی 15اکتوبر﴿ایس او نیوز﴾ آسام کے گوہاٹی میں واقع تاج ووانتا ہوٹل انتظامیہ پر تین نوجوانوں نے بدسلوکی کا الزام عائد کیا ہے ۔ نوجوانوں کا الزام ہے کہ ان کے موبائل سے لوک سبھا کے رکن اور مجلس اتحاد المسلمین اسد الدین اویسی کا ویڈیو نکلنے پر ہوٹل کے اسٹاف نے قابل اعتراض تبصرہ کیا اور جیل بھیجنے کی دھمکی دی ۔ دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق دہلی کی فلائٹ چھوٹنے کے بعد عمران حسین لاسکر ، شہاب الدین اور زاہد الاسلام ایک ہوٹل میں ٹھہرنے کیلئے گئے تھے ۔
رپورٹ کے مطابق عمران حسین فوج کے اسپتال میں ملازمت کرتے ہیں جبکہ شہاب الدین ایک کالج کے مالک اور زاہد ایک ٹیچر ہیں ۔ زاہد کے مطابق وہ دوپہر دو بجے ہوٹل میں آئے تھے اور کمرے میں اضافی بستر لگانے کیلئے انہوں نے 2000 روپے کی ادائیگی بھی کی اور باہر چلے گئے ۔ جب وہ واپس چار بجے ہوٹل لوٹے تو ملازمین نے ان کے کمرے میں اضافی بستر نہیں لگایا تھا ۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ وہاں موجود سیکورٹی اہلکاروں نے ان کے ساتھ مشتبہ افراد کی طرح پوچھ گچھ کی ۔ ریسیپشنسٹ نے ان کے ساتھ مبینہ طور پر غلط رویہ اختیار کیا ۔ جب انہوں نے ہوٹل کے بڑے افسران سے بات چیت کرنے کی کوشش کی تو جیل بھیجنے کی دھمکی دی گئی ۔لاسکر نے جب اس واقعہ کو اپنے موبائل میں ریکارڈ کرنے کی کوشش کی تو اس کا موبائل چھین لیا گیا ۔ اس کے بعد جب موبائل کی جانچ کی گئی تو اسد الدین اویسی کا ایک پرانا ویڈیو ملا ، جس کی بنیاد پر انہیں شدت پسند ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ۔ انہوں نے لاسکر کے شناختی کارڈ کو ضبط کرلیا اور انہیں حراست میں لے کر کمرے میں بند کردیا ۔ زاہد نے دی ہندو کو یہ جانکاری دی ۔